ہر مسلک اور جماعت میں ایسے خدا ترس اور آخرت کی فکر رکھنے والے لوگ موجود ہوتے ہیں جو جانب مخالف سے لاکھ اختلاف کے باوجود ان صفات اور بے مثال کمالات کا اعتراف کرتے ہیں اورسیرت کے سانچے میں ڈھل کر دنیا میں باہم محبت، بھائی چارگی اور پیغام، امن کو عام کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں اگرچہ ان کے سامنے عبداللہ بن ابی جیسا منافقین کا سردار ہی کیوں نا موجود ہو۔ برصغیر پاک و ہند میں عام طور پر تین بڑے اہل سنت و الجماعت کہلانے والے مسالک موجود ہیں۔ ان تمام مسالک کے بڑوں میں آپس میں کیسی بھائی چارگی تھی اور اختلاف ہونے کے باوجود عناد نہیں تھا۔ اس کی ایک مثال آپ نے ’’اسلاف اہل حدیث کی رواداری ‘‘ کے نام سے ملاحظہ فرمائی۔ اس کتاب کو غیر معمولی پذیرائی حاصل ہوئی۔ اس سلسلے کی دوسری کڑی’’بریلوی علماء کرام کی رواداریاں‘‘ کے نام سے پیش کی جارہی ہے۔ امید ہے اختلافات کے اس سلگتے دور میں ابابیل کی چونچ میں آنے والے ایک قطرے کا بھی کام کرگئی تو محنت وصول ہوجائے گی دعا ہے کہ اللہ کریم اس کو اخلاص کا ذریعہ بنائے اور آپس میں محبت اور بھائی چارگی کی فضاء قائم فرمائے۔ آمین!
چند صفحات کی جھلکیاں ملاحظہ ہوں۔۔٭بریلوی علمائے کرام کی محبت بھری اداؤں کے انداز ٭ بریلوی عمائے کرام کی دارالعلوم دیو بندی کی علمی خدمات کو خراج عقیدت
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں